امریکا کی جانب سے بدھ کے روز فلسطین کے تاریخی شہر مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد جمہوریہ چیک نے بھی امریکا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے القدس کے بارے میں غیرقانونی پالیسی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمہوریہ چیک کی وزارت خارجہ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت مغربی القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔
جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ لوبومیر زاورالک کے نام منسوب بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کا ملک تل ابیب سے سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریہ چیک اس حوالے سےاپنے عالمی اتحادیوں سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس جون میں جمہوریہ چیک کی پارلیمان نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی سفارش کی گئی تھی۔ اسرائیل نے اس قرارداد اپنی تاریخی سفارتی کامیابی قرار دیا تھا۔
قرارداد کی حمایت میں ایوان میں موجود 156 میں سے 112 ارکان نے ووٹ ڈالا تھا۔
گذشتہ بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔