چهارشنبه 30/آوریل/2025

عالم اسلام کی فوجوں کے سپہ سالار ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کریں

ہفتہ 9-دسمبر-2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے خلاف پاکستان کی دینی وسیاسی جاعتوں نے ملک بھر میں یوم احتجاج منایا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں امریکا کے خلاف اور فلسطین کے حق میں بڑی بڑی ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے امریکی اعلان کی شدید مذمت کی اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے لاہور میں مال روڈ پر مسجد شہدا کے مقام پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا ۔ ٹرمپ کا اعلان پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ مسلمان حکمران بزدلی کا رویہ چھوڑ کر ٹرمپ کے اعلان کے خلاف جرأتمندی کا مظاہرہ کریں۔ مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی عالم اسلام کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

امریکا کی اسلام دشمنی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور اب امریکا ایک ایسی جنگ مسلط کرنے کا اعلان کر چکا ہے جو پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کو اب امریکی غلامی چھوڑ کر امت مسلمہ کی سرفرازی اور بیداری کے لیے ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کا کوئی مہذب ملک امریکا کے اس شر انگیز اعلان کی حمایت نہیں کر سکتا۔ چین، برطانیہ، روس، جرمنی، فرانس اور دیگر بڑی عالمی قوتوں نے ٹرمپ کے اعلان کر مسترد کرکے دنیا کو ایک تباہ کن جنگ سے محفوظ رکھنے کے لیے جس سنجیدہ رویے کا اظہار کیا ہے، وہ خوش آئند ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو اسلامی تنظیم کانفرنس کے اجلاس میں شرکت کر کے قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرنی چاہیے اور مقبوضہ بیت المقدس کے خلاف امریکی و صیہونی ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پاکستان کو فرنٹ لائن پر نظر آنا چاہیے تاکہ امت کی رہنمائی اور قیادت کا فرض پوراکیا جا سکے۔

کراچی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر بھر میں پانچوں اضلاع میں مساجد کے باہر مظاہرے کیے گئے جبکہ مرکزی مظاہرہ بنارس چوک پر کیا گیا جس سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اپنے حکمرانوں سے کہتے ہیں کہ نہ صرف اس فیصلے کو مسترد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان سمیت عالم اسلام کی فوجوں کے سپہ سالاروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور اس مسئلے کے خلاف مل کر اعلان کریں کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اگر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو سب مل کر اسرائیل کے خلاف جنگ کریں گے اور اس ناپاک وجود کو مٹا کر دم لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ڈپلومیٹک ایشو نہیں بلکہ ایمان کا مسئلہ ہے، غیرت وحمیت کا مسئلہ ہے۔ ہمارے وجود کا مسئلہ ہے۔ ہمارے عقیدت کے سرچشمے کا مسئلہ ہے اس لیے راحیل شریف ہو یا قمر جاوید باجوہ ہوں ان سب کو واضح اعلان کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکی قوم اس فیصلے کے خلاف ہیں تو اپنے صدر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ امت مسلمہ گریٹر اسرائیل کے منصوبے کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہے۔ امریکی صدر کے اعلان نے مسلم دنیا کے دو سو کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے۔ مسلمان اپنے قبلہ اوّل پر قبضہ برداشت نہیں کر سکتے یہ ہماری اسلامی تاریخ ہے۔ ہم کسی صورت اس کواسرائیلی دارالحکومت قبول نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں بہت جلد بڑے عوامی احتجاجی ملین مارچ کا اعلان کریں گے اور امریکی قونصلیٹ جائیں گے۔ کراچی کے غیرت مند مسلمان لاکھوں کی تعداد میں نکلیں گے۔ اگر کسی امریکی غلام نے رکاوٹ ڈالی تو امریکا کے حواریوں کو عوام سخت جواب دیں گے۔

پشاور میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام تاریخی جامع مسجد مہابت خان کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے امت مسلمہ کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔ القدس مسلمانوں کا تھا مسلمانوں کا ہی رہے گا، ہم القدس پر کسی اور کا تسلط تسلیم کرنے کو تیار نہیں، القدس کو اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کرنا دراصل گریٹر اسرائیل کے نقشے میں رنگ بھرنا ہے، اب اسرائیل کا اگلا ہدف بیت اللہ ہوگا۔ ہم امریکا کے جنونی صدر کے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی اسلام آباد زبیر فارو ق خان نے کہا امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے مسلم ممالک سمیت پوری مہذب دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اس اقدام سے ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمانوں سے دشمنی کھل کر سامنے آ گئی۔

راولپنڈی جماعت اسلامی کے زیراہتمام رحمت آباد میں احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر شمس الرحمن سوات اور دیگر رہنمائوں نے کہا کہ طاغوتی قوتیں دنیا کے امن کوتباہ کرنے کی سازش کر رہی ہیں امریکا دنیا میں خانہ جنگی کروا کراپنا اسلحہ فروخت کرنا چاہتا ہے تاکہ اس کی تیزی سے تباہ ہوتی معیشت کو سہارا مل سکے لیکن ٹرمپ کی اسرائیل نواز پالیسیاں اور اسلام دشمنی امریکا کی تباہی میں آخری کیل ٹھونک دے گی۔ فیصل آباد میں احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیرسردار ظفر حسین خان نے کہا کہ ٹرمپ کے جارحانہ رویے نے دنیاکوتیسری عالمی جنگ کے دھانے پر پہنچادیا ہے۔ ذرہ سی چنگاری بھی کسی بڑی تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔

ٹرمپ کی طرف سے القدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے خلاف ملک بھر کی طرح بلوچستان بھر میں یوم احتجاج منایا گیا ضلعی ہیڈکوارٹرز پر مظاہرے اور احتجاج ہوا جمعہ کی نماز کے موقع پر مساجد میں القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے خلاف قراردادیں پاس کی گئی۔ علمائے کرام نے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت، لورا لائی، ژوب، ڈیرہ مراد جمالی، نصیر آباد، گوادر، تربت، دکی، لسبیلہ ،حب اور دیگر اضلاع میں بھر پور احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

بیت المقدس کے حوالے سے امریکی صدر کے بیان پر چیئرمین پاکستانتحریک انصاف عمران خان نے قوم کو بھرپور قیادت فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے آئندہ چند روز میں لائحہ عمل قوم کے سامنے رکھنے کا عندیہ جمعہ کو ہونے والے تحریک انصاف کی اعلی قیادت کے اہم ترین اجلاس اسلام آباد میں دیا۔ اجلاس میں بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے امریکی صدر کے اعلان کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔ پوری قوم اہل فلسطین کے شانہ بشانہ کھڑی اور امریکی اقدام کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اسلامی سربراہی کانفرنس کا فوری انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ او آئی سی کے 13 دسمبر کے اجلاس پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

درایں اثنا امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پرشدید غم و غصہ کرتے ہوئے ملک بھر میں یومِ ِ دفاع بیت المقدس منایا اور بعد نماز جمعہ شہر کے مختلف علاقوں ممیں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امریکی صدر کے جارحانہ اعلان پر ہر گز خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ قبلہ اول کے دفاع کی خاطر امریکی صدر کے جارحانہ اعلان کے خلاف ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کے غیرت مند فرزندوں کو معلوم ہے کہ ٹرمپ نے عالم اسلام وعرب دنیا کی غیرت کو للکارا ہے۔

عالم اسلام وعرب کو بھرپور ردعمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور بیت المقدس فلسطین کا اٹوٹ حصہ ہے۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ اس خطے میں ناامنی کی سب سے بڑی وجہ اسرائیل خود ہے کہ جس نے ہزاروں فلسطینیوں کا قتل عام کیااور امریکی صدر کے اشتعال انگیز اقدام سے تمام مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے، لیکن فلسطینی عوام خود کو تنہا نہ سمجھیں ساری مسلم امہ مظلوم فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ اس موقع پر مظاہرین نے امریکا اور اسرائیل سے اظہار نفرت کرتے ہوئے امریکی و اسرائیلی پرچم نذر آتش کیے۔

 

مختصر لنک:

کاپی