لبنان کے دارالحکومت بیروت میں آج اتوار کے روز ہزاروں افراد نے بیت المقدس کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے خلاف احتجاج کے دوران مشتعل مظاہرین نے امریکی سفارت خانے کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روک دیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہزاروں افراد نے بیروت میں ہزاروں شہریوں نے بیت المقدس کے دفاع اور امریکی صدر کی طرف سے القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین سخت مشتعل دکھائی دے رہے تھے۔ انہوں نے ٹائر جلا کر سفارت خانے کے قریب سڑکیں بند کردیں۔
مشتعل ھجوم نے بیروت میں امریکی سفارت خانے کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ اس موقع پر مشتعل مظاہرین نے ٹرمپ کے پتلے نذرآتش کیے۔ اس موقع پر اسرائیلی سفارت خانے کی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔
سفارت خانے کی سیکیورٹی کے لیے ایلیٹ فورس کے دستے بھی تعینات کیے گئے تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ امریکی سفارت خانے کے گرد خار دار تاریں لگا کر ایک کلو میٹر دور ہی مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی گئی تاہم مظاہرین نے کئی مقامات سے خاردار تاریں اکھاڑ پھینکیں۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پرالقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے کے خلاف شدید نعرے درج تھے۔