یمن کی مزاحمتیفورس انصار اللہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے 7 اکتوبر کو غزہ پر جنگ شروعہونے کے بعد سے اب تک 34 اسرائیلی، امریکی اور برطانوی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ بات گروپ کےترجمان ضیف اللہ الشامی نے صنعا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
انہوں نے انکشافکیا کہ 7 اکتوبر سے انصار اللہ گروپ کی بحری افواج کی مجموعی کارروائیاں "34آپریشنز تک پہنچ گئیں جن میں 14 امریکی، 3 برطانوی اور 17 اسرائیلی جہازوں کونشانہ بنایا گیا۔”
الشامی نے زور دیاکہ "عرب اور بحیری احمر میں فوجی کارروائیوں میں صرف اسرائیلی، امریکی اوربرطانوی جہازوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ”امریکہ اور برطانیہ بحیرہ احمر کو عسکری شکل دے رہے ہیں اور وہ اسرائیلی نیویگیشنکی حفاظت کے لیے بین الاقوامی نیویگیشن کو دھمکی دے رہے ہیں”۔
الشامی نے نشاندہیکی کہ "گروپ کی بحری افواج نے بحیرہ احمر میں اسرائیلی بحری جہازوں کی تعدادکو صفرکردیا ہے”۔
"غزہ کے ساتھ یکجہتی کے طور پر جسے امریکی حمایت کے ساتھ تباہکن اسرائیلی جنگ کا سامنا ہے یمنی انصار اللہ گروپ نے میزائلوں اور ڈرونز سے اسرائیلیمال بردار جہازوں یا بحیرہ احمر میں ان سے منسلک جہازوں کو نشانہ بنایا۔
اس سال کے آغازسے واشنگٹن کی زیرقیادت اتحاد نے بحیرہ احمر میں حملوں کے جواب میں یمن کے مختلفعلاقوں میں "حوثیوں کے ٹھکانوں” کو نشانہ بنانے کے لیے بمباری کی۔
واشنگٹن اور لندنکی مداخلت اور گزشتہ جنوری میں کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہونے کے بعد حوثی گروپ نےاعلان کیا کہ اب اس نے تمام امریکی اور برطانوی جہازوں کو اپنے فوجی اہداف میںشمار کیا ہے۔