ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کو ایک بار پھر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا انصاف نہیں بلکہ ظلم کا حامی اور طرف دار ہے۔ موجودہ امریکی حکومت دنیا کو ڈالروں پر بلیک میل کررہی ہے اور ڈالروں کے عوض عالمی ضمیرکا سودا کرنا چاہتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا کی طرف سے جنرل اسمبلی میں بیت المقدس سے متعلق قرارداد پر صدر ٹرمپ کے رد عمل پر ترک صدر نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اپنے ایک ظالمانہ اقدام کو سند جواز فراہم کرنے اور ظلم کا ساتھ دینے کے لیے ڈالروں کے ذریعے عالمی ضمیر کا سودا کرنا چاہتی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل اسمبلی میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے خلاف پیش کی گئی قرارداد پر رائے شماری میں حصہ لینے والے ملکوں کو اقتصادی پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔
ترک صدر نے فن کاروں اور دانشوروں کی ایوان صدر میں منعقدہ تقسیم ایوارڈ تقریب سے خطاب میں کہا کہ ’امریکیو تم ڈالروں سے ترک قوم کے ضمیر نہیں خرید سکتے‘۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کی قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ضمیر کو نام نہاد جمہوریت کے کھوٹے سکوں کے عوض فروخت کرنے سے بچیں‘۔
انہوں نے کہا کہ القدس کے حوالے سے جنرل اسمبلی میں قرارداد پرعالمی برادری آزادانہ رائے کا اظہار کرے گی۔ تم دنیا کو ڈالروں کے عوض اس کا ضمیر نہیں سکتے‘۔