حال ہی میں عرب ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر ایک ایرانی آرٹسٹ کے تیار کردہ کرہ زمین کے نقشے [گلوب] نے صیہونی ریاست کو سخت برہم کردیا۔ اس نقشے کے سامنے آنے کے بعد صہیونی ریاست ایرانی آرٹسٹ پر سخت چراغ پا اور سیخ پا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق ایرانی آرٹسٹ کے فن پارے پر صہیونی ریاست کا سیخ پا ہونا فطری بات ہے، کیونکہ اس میں مشرق وسطیٰ کے نقشے میں اسرائیل کا کوئی وجود نہیں۔
مرکز کے نامہ نگار نے تہران میں مقیم ایرانی فن کار روزبہ شمشیری سے ملاقات کی اور اس کےاس عمدہ فن پارے کے بارے میں پوچھا۔
انہوں نے اپنا تیار کردہ خصوصی گلوب سامنے رکھا اور مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے نقشے کی جگہ ایک سیاہ نقطہ دکھایا۔ اس کے بعد اس نے ماؤس کی مدد سے کرس اس نقطے تک پہنچایا اور نقطے کا رنگ سیاہ سے تبدیل ہو کر سبز ہوگیا جس کے ساتھ ہی اس میں فلسطین ظاہر ہوگیا۔
شمشیری نے بتایا کہ اس نے یہ فن پارہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے رد عمل میں تیار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کر بدترین گناہ اور جرم کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے امریکی اور صہیونی ریاست کے اقدام کے جواب میں یہ پیغام دیا ہے کہ دنیا ٹرمپ کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ حقیقت یہ ہے کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل نامی کسی ریاست کا کوئی وجود نہیں۔
فلسطینی قوم کے نام اپنےپیغام میں انہوں نے کہا کہ میں یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ فلسطینی تنہا نہیں بلکہ ایرانی قوم اور پوری مسلم امہ ان کے ساتھ کھڑی ہے۔