فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی جیل میں مسلسل 17 روز سے بھوک ہڑتال کرنے والے 60 سالہ فلسطینی الشیخ رزق عبداللہ مسلم الرجوب کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام بھوک ہڑتالی شہری کو جیل یا ملک بدر کرنے کے لیے بلیک میل کررہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ 17 روز سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی الشیخ مسلم الرجوب کی حالت تشویشناک ہے اور اس کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
ادارے کے ترجمان ریاض الاشقر نے کہا کہ الرجوب کی زندگی کو کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکام پر عاید ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ الرجوب کی مسلسل بھوک ہڑتال سے اس کی صحت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ صہیونی جیلر الرجوب کو کسی قسم کی طبی سہولت کی فراہمی اور ڈاکٹروں کو معائنے سے راہ فرار اختیار کررہے ہیں۔ الاشقر کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام الرجوب کو بلیک میل کررہے کہ اسے صرف اسی صورت میں رہا کیا جاسکتا ہے جب وہ ملک بدری کے لیے راضی ہوجائیں ورنہ انہیں جیل میں رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہری رزق عبداللہ مسلم الرجوب کو اسرائیلی فوج نے 6 دسمبر کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں کہا گیا کہ انہیں ملک بدری قبول کرنے کی شرط پر رہا کیا جاسکتا ہےورنہ انہیں جیل میں ڈالا جائے گا۔ انہوں نے ملک بدری مسترد کرتےہوئے قید قبول کی تھی اور ساتھ ہی غیرقانونی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔