لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ ورک اینڈ ریلیف ایجنسی’اونروا‘ کے ملازمین اور اسکولوں کے اساتذہ نے امریکا کی طرف سے ادارے کی امداد کی بندش کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’اونروا‘ کے زیراہتمام اسکولوں میں اساتذہ کی رابطہ کونسل نے بیروت میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر اونروا کے ملازمین اور فلسطینی پناہ گزینوں کے اسکولوں میں تدریسی فرائض انجام دینے والےاساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اونروا ملازمین نے امریکا کی طرف سے تنظیم کی ایک سو پچیس ملین ڈالر کیا امداد بندکرنے کی شدید مذمت کی۔
اونروا کی اساتذہ کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ امریکا نے فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے اسکولوں میں تدریسی فرائض انجام دینے والے اساتذہ صہیونی ریاس کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ’اونروا‘ پہلے ہی مالیاتی بحران کا سامنا کررہا ہے۔ امریکا نے صہیونی ریاست کی خوش نودی کے لیے فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے ادارے کی امداد روک کر اونروا کے بحران میں مزید اضافہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا فلسطینی پناہ گزینوں کو سالانہ 30 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرتا ہے۔ حال ہی میں امریکی حکومت نے اونروا کے توسط سے فلسطینی پناہ گزینوں کو دی جانے والی امداد میں سے ایک سو پچیس ملین ڈالر کی امداد روکنے کا اعلان کیا تھا جس پر فلسطینی عوام کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔