اسرائیل کی ’عوفر‘ فوجی عدالت نے کل سوموار کو زیرحراست فلسطینی لڑکی عہد تمیمی کی حراست میں 48 گھنٹے کی توسیع کرتے ہوئے اسے تفتیش کے لیے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے کے واقعےسے شہرت حاصل کرنے والی 16 سالہ لڑکی عہد تمیمی کی حراست میں توسیع ملٹری پراسیکیوٹر کی درخواست پر کی گئی ہے۔ عہد تمیمی کو 17 جنوری تک اسرائیلی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
عہد تمیمی کو تین ہفتے قبل کواپنے گھرکے باہرکھڑے اسرائیلی فوجیوں کو دھکے دینے اورانہیں تھپڑمارنے کے بعد حراست میں لیا گیا۔ گرفتاری کے بعد اسے کسی قسم کی تفتیش نہیں کی۔ گذشتہ روز اسے عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے عہد کو تفتیش کے لیے چار روز کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔ اسرائیلی فوج نے عہد کے والد، والدہ اور ایک اور قریبی عزیزہ کو بھی حراست میں لیا تھا تاہم والدین کو رہا کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ عہد تمیمی کی جانب سے قابض صہیونی فوجیوں کو تھپڑ مارنے اور بعد ازاں قابض فوج کے ہاتھوں اسے اذیتیں دینے کے معاملے نے عالمی توجہ حاصل کی تھی۔
عہد تمیمی نے سوموار کے روز اپنے گھر کے باہر محاصرہ کرنے والے فوجیوں کو وہاں سے نکل جانے کو کہا تاہم قابض فوجی وہیں کھڑے رہے۔ اس پر عہد نے قابض فوجیوں کو تھپڑ مارے۔ بعد ازاں منگل کی شب اسرائیلی فوج نے اس کے گھر پر چھاپہ مارا اور گھر میں توڑپھوڑ اور لوٹ مارکے بعد عہد کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مرکز منتقل کردیا گیا۔
عہد تمیمی کی اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو اسے بڑے پیمانے پر پذیرائی ملی تھی۔