فلسطینی محکمہ امور اسیران نے ایک بیان میں بتایا ہےکہ اسرائیل کے’ایشل‘ نامی بدنام زمانہ عقوبت خانے میں پابند سلاسل 16 فلسطینی مریض اسیران کو منظم طبی جرائم کا سامنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایشل جیل میں قید ڈیڑھ درجن فلسطینیوں کو کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی جا رہی اور ان کی صحت مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے علاقے دیر البلح سے تعلق رکھنے والے فلسطینی مریض اسیر یسری المصری کو 20 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔ اسے پروسٹیٹ میں شدید انفیکشن ہے۔ اس کےعلاہ اسے آنکھوں کی بیماری اور جگر میں بھی رسولی ہے جس کےباعث اسیر کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ صہیونی جیلر اسے سکون آور گولیاں دے کر جان چھڑا دیتے ہیں۔
غرب اردن کے شمالی شہرنابلس سے تعلق رکھنے والے اسیر شاھر عشہ کو 19 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔ وہ ایشل عقوبت خانے میں قید تنہائی میں ہیں۔ اس کے گردوں کی تکلیف کے ساتھ ساتھ پیٹ، ریڑھ کی ہڈی اور آنکھوں کی بیماریاں لاحق ہیں مگر اسے کسی ایک بیماری کے علاج کی سہولت بھی میسر نہیں۔
بعض اسیران کو نام نہاد الرملہ ڈسپنسری میں داخل کیا گیا ہے مگرانہیں وہاں بھی کسی قسم کی طبی سہولت میسر نہیں ہے۔