اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کو 16 سال دو ماہ قید میں رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کردیا جب کہ اسلامی جہاد کے ایک مقامی رہ نما کی انتظامی قید میں دوسری بار توسیع کردی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 38 سالہ امجد محمود یوسف الدیک کوگذشتہ روز رہا کیا گیا۔ الدیک کا رہائشی تعلق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں کفر نعمہ کے علاقے سے ہے۔
قابض فورسز نے اسلامی جہاد کے رہ نما 51 سالہ وحید حمدی زامل ابو ماریہ کی مدت حراست میں دوسری بار توسیع کی ہے۔
شہداء اسیران فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امجد یوسف الدیک کو اسرائیلی فوج نے 12 نومبر 2001ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر اسلامی جہاد سے تعلق اور اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں مقدمہ چلایا گیا اور انہیں اس الزام میں سولہ سال دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
انہیں 15 جون 2017ء کو رہا کیا جانا تھا مگر صہیونی حکام نے ان پر جیل میں موبائل فون رکھنے کے الزام میں مدت 8 ماہ اضافی قید اور پچاس ہزار شیکل جرمانے کی سنگین سزا سنائی تھی۔
اسلامی جہاد کے دوسری اسیر رہ نما اکاون سالہ وحید حمدی زامل ابو ماریہ کی مدت حراست میں دوسری بار تین ماہ کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ابو ماریہ کو اسرائیلی فورسز نے 25 اکتوبر 2017ء کو حراست میں لیا تھا اور انہیں وجہ بتائے بغیر تین کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کردیا گیا تھا۔