شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیل سے معاہدوں میں ’یہودی کالونیاں‘ شامل نہیں ہوں گے:ڈچ پارلیمنٹ

اتوار 28-جنوری-2018

یورپی ملک ڈنمارک کی پارلیمان نے فلسطین میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی معاہدے میں یہودی کالونیوں کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں قائم کی گئی اسرائیل کی غیرقانونی یہودی کالونیوں کو دو طرفہ معاہدوں میں مستثنیٰ قرار دینے کا بل پیش کیا۔ ایوان میں موجود 81  ارکان نے اس بل کی حمایت کی جب کہ 22 مخالفت میں ووٹ ڈالا۔

اس میں فیصلہ کیا گیا کہ یہودی کالونیوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے اور حکومت پر زور دیا جائے گا کہ وہ فلسطین میں قائم کی گئی اسرائیلی کالونیوں میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی شفارش کی جائے گی۔

عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس سلامتی کونسل میں فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کے لیے پیش کی گئی قرارداد 2334  کےموقع پر فلسطینیوں کی حمایت میں ووٹ ڈالا تھا۔

ڈنمارک کی جانب سے متعدد بار فلسطین میں یہودی آباد کاری کی سخت مخالفت کی جاتی رہی ہے۔ ڈچ حکومت فلسطین میں یہودی آباد کاری کو اسرائیل کے خلاف نسل پرستی قرار دے چکی ہے۔ ڈینش حکومت کا فلسطین میں یہودی آباد کاری کے خلاف موقف کے علاوہ عالمی برادری سے فلسطین میں فلسطینیوں کے حقوق کی پرزور حمایت کا مطالبہ کرتا رہا ہے۔

گذشتہ برس سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قرارداد میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی