چهارشنبه 30/آوریل/2025

امریکا فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے:اونروا

منگل 30-جنوری-2018

اقوام متحدہ کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم کردہ ادارے’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘[اونروا] نے امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد بند کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔’اونروا‘ نے امریکا سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کی انسانی امداد کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’اونروا‘ کے غزہ کی پٹی کے علاقے میں ڈائریکٹر آپریشنز میٹس شمالی نے ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ امریکا کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد کی بندش کا کوئی اخلاقی اور قانونی جواز نہیں۔ فلسطینیوں کی امداد بند کرنے کا اصل محرک’سیاسی‘ ہے۔ہم امریکا سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد انسانی بنیادوں جاری رکھے اور اسے سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں ’اونروا‘ کے مقامی دفتر کے باہر فسلطینی شہریوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کرنے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر ریلیف ایجنسی کے عہدیدار ’میٹس شمالی‘ نے کہا کہ امریکی صدر کا فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کے حوالے سے فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ امریکی صدر کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد بند کرنے کا اعلان کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ امریکا فلسطینیوں کو سیاسی بنیادوں پرامداد دے رہا ہے۔

مسٹر شمالی کا کہنا تھا کہ ہم امریکا سے یہ کہتے کہ ہم تم ہمارے بہترین شریک اور اتحادی ہو۔ ماضی میں آپ کی امداد کی وجہ سے ہم اونروا کو ایک بڑا ادارہ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انسانی بنیادوں پرامریکا فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد جاری رکھے۔

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند روز قبل فلسطینی پناہ گزینوں کو دی جانے والی سالانہ مالی امداد میں 65 ملین ڈالر کی کمی کردی تھی۔ امریکی صدر کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی کو بلیک میل کرنے اور فلسطینیوں کو اسرائیل کا غلام بنانے  کی سازش فلسطینی عوام کی جانب سے مسترد کردی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی