وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی زیرقیادت مخلوط فلسطینی حکومت نے تنظیم آزادی فلسطین کی سفارش کے بعد اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے روابط ختم کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی حکومت کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت اسرائیل کے ساتھ سیاسی، انتظامی، اقتصادی اور سیکیورٹی شعبوں سمیت تمام دوطرفہ امور میں رابطے ختم کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ روابط ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ طے پائے تمام معاہدے منسوخ ہوجائیں گے۔ پیرس اقتصادی معاہدہ بھی ختم ہوجائے گا جس کے بعد فلسطینی قوم اسرائیل پر معاشی انحصار کے بجائے آزاد معاشی پروگرام تشکیل دینے کی پوزیشن میں آجائے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نئے اقتصادی منصوبوں کے تحت فلسطین میں معاشی بیداری کو فروغ دینے کی کوش کی جائے گی۔ عرب اور مسلمان ممالک، دوست ملکوں اور یورپی یونین کے ساتھ براہ راست تجارتی اور اقتصادی روابط قائم کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
حکومت نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کے لیے ایک جائزہ کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کمیٹی صہیونی ریاست کے ساتھ جاری تعلقات ختم کرنے اور متبادل آپشنز تجویز کرے گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں تنظیم آزادی فلسطین نے اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کےمعاہدے ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ایک دوسرے سیاق میں حکومت نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کا نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے امریکی اقدام کو مسترد کردیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ھنیہ کے بارے میں امریکی وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کا اقدام فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی بھونڈی کوشش ہے۔