امریکی وزارت خارجہ کے ایک اعلان کے مطابق نائب صدر مائیک پنس جنوبی کوریا میں سرمائی اولپمک گیمز کے موقع پر شمالی کوریا کے سینئر عہدے داروں کے ایک وفد سے ملاقات کے لیے تیار تھے تاہم پیونگ یانگ نے اس "مختصر ملاقات” کو آخری لمحوں میں منسوخ کر دیا۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیتھر نوورٹ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ "اولمپگ گیمز کے افتتاح کے موقع پر پنس کی شمالی کوریا کے وفد کے ساتھ ملاقات کا امکان تھا۔ امریکی نائب صدر اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار تھے تا کہ شمالی کوریا پر اس کے غیر قانونی بیلسٹک میزائل اور جوہری پروگراموں سے دست بردار ہونے کے لیے زور دیا جا سکے”۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ "ہمیں اس موقع سے فائدہ نہ اٹھائے جانے پر افسوس ہے”۔
دوسری جانب مائیک پنس کے ایک سینئر اہل کار نِک آئرز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "کِم جونگ اُن اپنی قاتل حکومت کی کارستانیوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ ملاقات سے پیچھے ہٹ جانے کی شاید یہ ہی وجہ ہے یا پھر شاید ان کی طرف سے مل بیٹھنے اور بات چیت کی قطعا کوئی نیت نہیں تھی”۔
دوسری جانب امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنے طور پر بتایا ہے کہ مائیک پنس 10 فروری کو شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کی بہن کِم یو جونگ اور ریاست کے اعزازی صدر کِم جونگ نام سے ملاقات کے لیے راستے میں تھے تاہم شمالی کوریا نے صرف دو گھنٹے قبل ملاقات منسوخ کر دی۔