اقوام متحدہ کے سیکرٹریجنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل کی جانب سے امداد کے منتظر فلسطینیوں کے قتل عام کیشدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد شہید اور 700 سےزائد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بات جمعرات کواقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوگراک نے ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "سیکرٹری جنرل شمالی غزہ میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، جسکے نتیجے میں 100 سے زائد افراد مارے گئے جب وہ جان بچانے والی امداد حاصل کرنے کیکوشش کر رہے تھے”۔
دوگراک نے غزہ میںانسانی وجوہات کی بنا پر فوری جنگ بندی کے لیے گوتیریس کے مطالبے کی تجدید کی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ لڑائیا اور دیگر چیلنجز غزہ تک پہنچنے اور زندگی بچانے والی صحت اور خوراککی دیکھ بھال فراہم کرنے کی ہماری کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں”.
دوگراک نے کہا کہاقوام متحدہ غزہ میں جنگ اور غذائی قلت کے نتیجے میں ہونے والی اموات سے آگاہ ہےاور اس نے جامع تحقیقات پر زور دیا۔
جمعرات کو اسرائیلیقابض فوج نے فلسطینیوں کے ایک اجتماع پر فائرنگ کی جو غزہ شہر کے جنوب میں واقععلاقے "نابلسی راؤنڈ اباؤٹ” میں امدادی ٹرکوں کی آمد کے لیے انتظار کررہے تھے، جس کے نتیجے میں 112 فلسطینی شہید اور 760 زخمی ہو گئے۔