اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے شمالی فلسطینی شہرعکا میں گذشتہ روز ایک بہادرانہ مزاحمتی کارروائی میں تین اسرائیلی فوجیوں کو زخمی کرنے کے واقعے کی تحسین کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دونوں جماعتوں کی طرف سے جاری کردہ الگ الگ بیانات میں کہا گیا ہے کہ عکا میں بہادر فلسطینی بیٹے نے گاڑی کی ٹکر سے تین صہیونی فوجی کچل کر یہ پیغام دیا ہے کہ غاصب صہیونیوں کے خلاف فلسطینی مزاحمت پورے ملک میں زندہ ہے۔
بیانات میں کہا گیا ہے کہ حماس اور اسلامی جہاد عکا میں تین اسرائیلی فوجیوں کو گاڑی کی ٹکر سےکچلنے کی بھرپورحمایت اور تائید کرتی ہیں۔
حماس کے ترجمان فوزی برھوم کاکہنا ہے کہ ان کی جماعت عکا میں ہونے والی مزاحمتی کارروائی کی تحسین کرتے ہوائے حملہ آور کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ صہیونی دشمن کے خلاف ہماری جنگ زمان ومکان کی قید سے آزاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عکا میں ہونے والی مزاحمتی کارروائی قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی پر فلسطینیوں کے فطری رد عمل کی عکاس ہے۔
خیال رہے کہ کل اتوار کو سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطین میں ایک فلسطینی شہری نے گاڑی کی ٹکر سے تین اسرائیلی پولیس اہلکار کچل ڈالے۔ اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے گاڑی کا ڈرائیور بھی زخمی ہوگیا۔
اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ عکا شہر میں ریلوے اسٹیشن کے باہر ایک بازار میں کار پارکنگ میں پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونےوالی ایک فوٹیج میں بھی ایک کار کو پلیٹ فارم پر چڑھتے ہوئے پولیس اہلکاروں کوکچلتی دیکھی جاسکتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گاڑی کی ٹکر سے تین افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک نی فوجی پولیس کا ایک اہلکار ہے جب کہ دوسرے دونوں فوجی ہیں۔ تینوں زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔
تاہم پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے عرب شہری کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ریلوے اسٹیشن پر متعین ایک سیکیورٹی اہلکار نے فلسطینی کار ڈرائیور پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں اسے متعدد گولیاں لگیں۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق زخمی ہونے والے اہلکاروں میں ایک افسر اور دو سپاہی ہیں۔