جمعه 15/نوامبر/2024

اسامہ حمدان: اسرائیل مذاکرات میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے

ہفتہ 2-مارچ-2024

 

اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ "اسرائیل” صرف قیدیوںکا تبادلہ کرنا چاہتا ہے، جب کہ مزاحمت ایک بار اور ہمیشہ کے لیے جارحیت کو روکنا،غزہ سے قابض فوج کے انخلاء، امداد اور تعمیر نو، اور بے گھر افراد کو ان کے گھروںمیں واپس لانا چاہتی ہے۔

 

حمدان جو قطر اورمصر کی قیادت میں ثالثی کرنے والے ممالک کے ذریعے حماس اور "اسرائیل” کےدرمیان بالواسطہ مذاکرات کی تفصیلات پر عمل کرتے ہیں نے انکشاف کیا کہ اب تکمذاکرات عام فریم ورک کے اندر ہو رہے ہیں۔

 

انہوں نے الجزیرہنیٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں وضاحت کی کہ ناموں یا حتی تعداد کے بارے میں کوئی تفصیلیبحث نہیں ہے۔ جب تک اس پر کوئی معاہدہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک توجہ ایک عمومی فریمورک پر مرکوز ہے۔

 

انہوں نے زور دےکر کہا کہ مذاکرات کی ضرورت اسرائیل کی خواہش پر عمل درآمد کے لیے نہیں بلکہ فلسطینیعوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے لیے ہے۔

 

حماس کے رہنما نےکہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن ثالث نہیں ہیں بلکہ وہ جارحیت اور فلسطینیوں کے قتلعام میں شراکت دار ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ انہوں نے اسرائیلیوں سے مزاحمت کو ختم کرنےکے لیے شرط لگائی ہو لیکن وہ ناکام رہے۔

 

حمدان نے جنوبیلبنان میں حزب اللہ کی مزاحمت کی بھی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ قابض دشمنلبنان کے خلاف وسیع پیمانے پر جارحیت شروعکرنے کے قابل نہیں ہے۔

مختصر لنک:

کاپی