جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگ نہیں منظم نسل کشی ہے:ایردوآن

ہفتہ 2-مارچ-2024

 

ترکیہ کے صدر رجبطیب ایردوآن نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے خلاف جوکچھ ہو رہا ہے وہ جنگ نہیں بلکہ ایک طاقت ور اور جدید اسلحے سےلیس فوج کے ہاتھوںنہتے اور معصوم لوگوں، خواتین اور بچوں کی نسل کشی ہے۔

 

ترک صدر کے بیاناتانطالیہ ڈپلومیٹک فورم کے افتتاح کے موقع پر دیے گئے خطاب میں سامنے آئے۔

 

انہوں نے زور دےکر کہا کہ وہ مغربی طاقتیں جو اسرائیل کی غیر مشروط حمایت کرتی ہیں اپنی منافقانہپالیسیوں کے ذریعے غزہ میں خونریزی میں شراکت دار ہیں۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ غزہ میں نہ صرف بچوں، خواتین اور شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا جا رہا بلکہبین الاقوامی نظام، انصاف اور قانون پر لوگوں کا اعتماد بھی تباہ کیا گیا۔

 

ترک صدر نے اسبات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری فلسطینی عوام کی مقروض ہے کہ وہ یروشلم کواس کا دارالخلافہ بنائے۔ انہوں نے ترکیہ کی جانب سے ضامن میکانزم کے ذریعے شرکت کےلیے آمادگی کا اظہار کیا۔

 

ایردوآن نےموجودہ بین الاقوامی نظام پر تنقید کی تجدید کی اور کہا کہ یہ عالمی نظام جو اپنےمعنی کھو چکا ہے۔ یہ محض ایک نعرہ رہ گیا ہے۔ اس میں یکجہتی، انصاف اور اعتماد کےتصورات کا فقدان ہے۔ یہ نظام اپنی کم سے کم ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا۔

 

انہوں نے مزیدکہا کہ اپنے لوگوں اور پوری انسانیت کے تئیں یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم جس چیز کو صحیحسمجھتے ہیں اس کے بارے میں بات کریں۔

 

ترک صدر کے بیاناتغزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں اضافے کی روشنی میں سامنے آئے ہیں، جہاںقابض ریاست غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف قتل عام کر رہی ہے۔ فلسطینیوں کے منظم قتلعام کے نتیجے میں پانچ ماہ میں تیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 71 ہزار زخمیہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی