اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے الزام عاید کیا ہے کہ پولیس ان کے خلاف کرپشن کیسز میں گواہی دینے کے لیے ملزمان پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں نیتن یاھو نے کہا کہ پولیس گواہوں پر دباؤ ڈال کر میرے خلاف بدعنوانی کے الزامات کو ثابت کرنا چاہتی ہے۔ ان کا اشارہ کرپشن کیس 4000 کی جانب تھا کس میں پولیس نے گذشتہ تحقیقات کرتے ہوئے ان کے ایک بیٹے کو بھی ملوث قرار دیا تھا۔
نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ اگرمیرے خلاف بدعنوانی کے الزامات درست ہوتےتو پولیس کو کسی ایک گواہ کی بھی ضرورت نہیں تھی مگرچونکہ میرے خلاف الزامات میں کوئی صداقت نہیں، پولیس اگر ایک ہزار گواہ بھی تیار کرلے تو اسے پولیس کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اپنی جعلی تفتیش کو اصلی بنانے کے لیے نام نہاد اور جعلی گواہوں کا سہارا لے رہی ہے۔ میرے ساتھ کام کرنے والے افراد کو حراست میں لیا جا رہا ہے اور انہیں ڈرا دھمکا کر ان سے میرے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ پولیس کا صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ مجھے رسوا کرنا چاہتی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ پولیس کا پہلے ، دوسرے اور تیسرے گواہ کے بیانات لینا اس کا ثبوت ہے کہ میرے خلاف پولیس کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے ایک سابق مشیر نیر حیفٹس نے میڈیا میں مشہور کرپشن کیس 4000میں نیتن یاھو کے خلاف گواہی دینے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔