اسرائیل کے بدنام زمانہ انٹیلی جنس ادارے’موساد‘ کے چھ سابق سرہران نے حکومت اور دیگر ریاستی اداروں میں پائی جانے والی کرپشن ملک کے مستقبل کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ’موساد‘ کے چھ سابق سربراہان نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں کرپشن کا سلسلہ اسی طرح وسعت اختیار کرتا رہا صہیونی ریاست کا وجود خطرات سے دوچارہوجائے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق موساد سرباہان کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں مالی، انتظامی اور اخلاقی بدعنوانی معاشرے،حکومت اور ریاست کے تمام اداروں کی رگ وپے میں سرایت کرچکا ہے۔ اگر کرپشن کے بڑھتے رحجان پر قابو نہیں پایا جاتا تو صہیونی ریاست کا مستقبل داؤ پر لگ جائے گا۔
کرپشن پر خبردار کرنے والے موساد کے سابق سربراہان میں 93 سالہ زیوی زمیر، 88 سالہ نا حوم آدمنی، 78 سالہ شاباتائی شافی، 73 سالہ ڈانی یاتوم، 83 سالہ افرایام ھلیفی اور 65 سالہ تامیر بارود شامل ہیں۔ یہ سب ماضی میں متعدد بار ’موساد‘ کے چیف رہ چکے ہیں۔
ان سب کا موقف ہے کہ کرپشن اس وقت ملک کے ایک ایک ادارے میں سرایت کرچکی ہے۔ کرپشن کی روک تھام کے لیے کوئی سرخ لکیر نہیں اور نہ اس کی روک تھام کے لیے کوئی موثر حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔