اُردن کی حکومت نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے بڑھتے واقعات اور یہودی آبادکاروں کے قبلہ اول پر دھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اردن کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست عبادت کی آڑ میں مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کررہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی حکومت کے ترجمان نے مقبوضہ علاقوں میں یہودی کالونیوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان پر پابندی عاید کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
محمد المومنی نےایک بیان میں کہا کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری اور کالونیوں میں توسیع پائیدار امن کے قیام کے لیے تباہ کن اور عالمی قراردادوں کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل مذہبی مواقع کو جواز بنا کر قبلہ اول پر یلغار کی راہ ہموار کررہا ہے۔ اسرائیلی فوج اورپولیس کی سرکاری سرپرستی میں سیکڑوں یہودی قبلہ اول میں داخل ہو کرمسلمانوں کے مقدس مقام کی کھلے عام بے حرمتی کرتے ہیں۔
انہوں نے صہیونی ریاست پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کے تاریخی، مذہبی اور دینی اسٹیٹس میں کسی قسم کی تبدیلی سے باز رہے ورنہ اس سے پورے خطے میں کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاوے نہ صرف فلسطینیوں بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں میں غم غصے اور اشتعال کا موجب بن رہے ہیں۔
اردنی وزیر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طرز عمل اور پالیسیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ صہیونی ریاست تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی نہیں اور وہ عملا اس میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے۔