مصر کی ایک مقامی عدالت نے ملک کے پہلے منتخب آئینی صدر محمد محمد مرسی اور سابق کھلاڑی محمد ابو تریکہ سمیت اخوان المسلمون کے 1528 سرکردہ رہ نماؤں کے نام دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصر کی فوج داری عدالت کی طرف سے سابق معزول صدر محمد مرسی اور دیگر رہ نماؤں کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کرنے کا مقصد ان کی جائیدادوں کو ہتھیانا اور انہیں بہ حق سرکار ضبط کرنا ہے۔
بائیس مارچ کو مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ایک نیا فرمان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اخوان المسلمون کے ارکان کی جائیدادیں ضبط کر کے انہیں قومی خزانے میں جمع کرایا جائے۔
مصر کی سپریم انتظامی عدالت نے سابق کھلاڑی محمد ابو تریکہ اور معزول صدر محمد مرسی کی املاک قومی خزانے میں جمع کرانے کی درخواست کے خلاف اپیل مسترد کردی تھی۔
مصرکے ایک قانونی ذریعے کا کہنا ہے کہ عدالت کا نیا فیصلہ دراصل صدر السیسی کے اس فرمان پرعمل درآمد کرانا ہے جس کے تحت دہشت گردی کے الزام میں قید افراد کی املاک کو بہ حق سرکار ضبط کرنے کی بات کی گئی ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عدالتی ذریعے نے کہا کہ عدالت کی طرف سے محمد مرسی اور اخوان کے سیکڑوں ارکان کی دہشت گردی کی فہرست میں شمولیت کا مقصد ہی ان کی املاک ہتھیانا ہے۔