فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ مصری حکومت نے دسیوں فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکتے ہوئے انہیں واپس رفح گذرگاہ سے غزہ کے اندر دھکیل دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں گذرگاہ امور کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مصری سیکیورٹی فورسز نے گذشتہ ہفتے رفح گذرگاہ سے بیرون ملک جانے والے 100 فلسطینیوں کو واپس غزہ دھکیل دیا۔ ان میں طلباء، مریض اور بیرون ملک اقامہ رکھنے والے افراد بھی شامل تھے۔ مصری حکام کی طرف سے ان فلسطینیوں کی بیرون ملک سفر کی اجازت نہ دیے جانے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی حکام کی طرف سے مصری سرحدی حکام کے ساتھ رابطہ کیا گیا اور ان فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی درخواست دی گئی مگر مصری حکام نے سرحد بند کر دی اور کہا کہ وہ انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
بیرون ملک سفر سے روکنے جانے والے درجنوں افراد نے رفح گذرگاہ پر بہ طور احتجاج دھرنا دے رکھا رکھا ہے۔ انہوں نے رفح گذرگاہ کھولنے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک فلسطینی طالب علم سعید عثمان نے بتایا کہ مصری حکام نے ان کے پاسپورٹ لیے اور اس کے بعد انہیں تین روز تک رفح گذرگاہ پر انتظار کرایا۔ بعد ازاں مہر لگائے بغیر ہی پاسپورٹس واپس کر دیے گئے اور کہا گیا کہ انہیں مصر کے راستے بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہیں واپس غزہ بھیج دیا گیا تاہم اس کی وجہ نہیں بتائی گئی۔