امریکا کی جانب سے کیے جانے والےعالمی اقدامات اور فیصلوں کے اسرائیل پر بالواسطہ یا براہ راست اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایک تازہ سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کےساتھ جوہری معاہدےسے علاحدگی کے اعلان نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان کی جماعت لیکوڈ کی مقبولیت میں اضافہ کردیا ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر کیے گئے ایک سروے میں رائے دہندگان کی اکثریت کا کہنا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کی صورت میں لیکوڈ 35 نشستیں جیت سکتی ہے۔ اس کے مقابلے میں جیوش ہوم کی نشستوں میں آٹھ سیٹوں کی کمی کا امکان ظاہر کیا گیا جب کہ اورلی لیوی کی جماعت کو پانچ سیٹیں ملنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔
سروے کے مطابق فیوچر پارٹی کو 18، صہیونیت کیمپ کو 14، عرب اتحاد کو 12،کلنا کو 6، یہودت ھتورات کو 7، شاس کوچھ اور میرٹس کو پانچ سیٹیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا۔
گذشتہ سال کے آخر میں کیے گئے ایک سروے میں لیکوڈ کی 26 سیٹوں پر کامیابی کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ رواں سال مارچ میں یہ تعداد 30 اور اپریل میں 28 ظاہر کی گئی تھی۔
اگرچہ رائے عامہ کا یہ جائزہ کوئی حتمی نہیں تاہم اس سے صہیونی سیاسی جماعتوں کے عوامی سطح پر مقبولیت میں اتار وچڑھاؤ کا اندازہ لگایا جسکتا ہے۔