فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے ذمہ دار اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی’اونراو‘ نے 30 مارچ کے بعد غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین کے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’اونروا‘ کی طرف سے جاری کرد بیان میں غزہ میں جاری فلسطینی احتجاج اور اسرائیلی فوج کی طرف سے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
بیان کے مطابق غزہ کی پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر فلسطینیوں نے احتجاجی خیمے لگا رکھے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے حالیہ چار ہفتوں کے دوران دسیوں فلسطینیوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کیا گیا۔ قابض فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے دس ہزار فلسطینیوں میں سے کئی سو کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
بیان میں زور دیا گیا ہے غزہ کی پٹی میں پرامن فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔ اسرائیلی فوج ایک بار نہیں بلکہ باربار فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ سوموار 14 مئی کو اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ میں حق واپسی کے لیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر قیامت ڈھا دی تھی جس کے نتیجے میں 60 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے۔