فلسطین میں تعمیر وترقی اور انسانی بہبود کے منصوبوں کی عالمی فنڈنگ روکنے کی سازشوں کے جلو میں اسرائیل نے فلسطینی ’این جی اوز‘ کے خلاف ایک نئی اشتعال انگیز مہم شروع کی ہے۔ اس مذموم مہم کا مقصد فلسطینی امدادی اداروں کو ملک میں شہری بہبود کے لیے خدمات انجام دینے سے روکنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی ریاست نے ایک سوچے سمجھے پروگرام کے تحت فلسطینی این جی اوز کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑ کر ڈونر ممالک کو ان تنظیموں کی امداد نہ دینے کی ترغیب کی پالیسی اپنائی ہے۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو ملی ہے جس میں فلسطینی این جی اوز کی باریک بینی کے ساتھ مانیٹرنگ کرنے، ان کی املاک ہتھیانے، ان کے تعمیری منصوبوں جنہیں صہیونی ’دہشت گردی‘ کے ساتھ مربوط کرتے ہیں پر نظر رکھنے، فلسطینی مزحمتی تنظٰیموں اور مزاحمتی سرگرمیوں کے ساتھ منسلک ہونے کے راستے تلاش کرنے کی تاکید کی گئی ہے تاکہ فلسطینی این جی اوز کو متنازع بنا کر انہیں عالمی اداروں اور ممالک کی طرف سےملنے والی امداد بند کرنا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ اسرائیل نے فلسطینی این جی اوز کو متنازع بنا کر ان کی امداد روکنے کی سازش شروع کی ہے۔ صہیونی ریاست ماضی میں بھی یورپی ممالک اور امداد دینے والے دوسرے ممالک کو فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی امداد روکنے کی سازشیں کی جاتی رہی ہیں۔ صہیونی ریاست کے پاس فلسطینی این جی اوز کے خلاف اشتعال انگیزی کا کوئی ٹھوس ذریعہ نہیں سوائے اس کہ انہیں دہشت گردی کی معاون تنظیمیں قرار دے کرانہیں متنازع بنانے کی کوشش کی جائے۔
چند سال قبل اسرائیل نے ’ ISRAEL Monitoring NGO‘ کے نام سے ایک شعبہ قائم کیا تھا جس کامقصد فلسطینی تنظیموں کی مانیٹرنگ کرنا اوران کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے ساتھ انہیں عالمی سطح پر بدنام کرنے کی مہمات چلانا تھا۔