اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے انڈونیشیا کے ایک مذہبی رہ نما کی قیادت میں ایک وفد کے دورہ اسرائیل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشی عالم دین اور سرکردہ مذہبی رہ نما یحییٰ خلیل ثقوب کا دورہ اسرائیل فلسطینی قوم کے لیے ناقابل قبول ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ انڈونیشیا اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہیں مگر آج تک انڈونیشیا کے کسی مذہبی رہ نما نے صہیونی ریاست کے ساتھ تال میل بڑھانے کی کوشش نہیں کی۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایک سرکردہ عالم دین ایک وفد کے ساتھ صہیونی ریاست کے دورے پر ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس اور فلسطینی قوم انڈونیشیا کو ایک بڑا مسلمان ہونے کی بناء پر قدرکی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انڈونیشیا نے ہمیشہ فلسطینی قوم کی جدو جہد آزادی کی حمایت کی مگر انڈونیشیا کے عالم دین اور کے ایک وفد کے دورہ اسرائیل کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس گھٹیا اقدام کومسترد کرتے ہیں۔ یہ دورہ فلسطینی قوم کی توہین اور مظلوم فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ اس طرح کے دوروں سے نہتے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم اور ریاستی دہشت گردی کو جواز ملتا ہے۔