شنبه 16/نوامبر/2024

غرب اردن میں غزہ کی حمایت میں مظاہروں پر وزیراعظم کا بیان گمراہ کن

بدھ 13-جون-2018

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں ہزاروں افراد کے غزہ کی پٹی پر پابندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں پر وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے متنازع بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم الحمد اللہ کا غرب اردن میں مظاہروں سے متعلق بیان غیر ذمہ دارانہ، گمراہ کن، کشیدگی کو ہوا دینے کا موجب اور حقائق کے برعکس ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی طرف سے غرب اردن میں غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی اور فلسطینی اتھارٹی سے غزہ پرعاید کردہ پابندیاں ختم کرنے کا مطالبے کو گمراہ کہنا حکومت کی مایوسی اور ناکامی کا برملا ثبوت ہے۔ وزیراعظم رامی الحمد اللہ غرب اردن میں غزہ کے عوام سے یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہروں کو گمراہ کن کہنے کے بجائے غزہ کے حوالے سے اپنی انتقامی پالیسی تبدیل کریں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں تمام تر مشکلات کے باوجود عوام نے صہیونی دشمن کی جارحیت کا پامردی کے ساتھ مقابلہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ دوسری جانب غرب اردن میں غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے مظاہرے اس امر کا ثبوت ہے کہ فلسطینی قوم رام اللہ اتھارٹی کی غزہ کے محصورین کے خلاف انتقامی پالیسی کو مسترد کرچکی ہے۔

فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی ملک میں قومی مفاہمت کا عمل معطل کرنے اور غزہ کے عوام کو مسائل سے دوچار کرنے کی ذمہ دار ہے۔ وزیراعظم غرب اردن میں غزہ کی حمایت میں مظاہروں کو گمراہ کن قرار دے کر حقائق سے چشم پوشی نہیں کرسکتے۔ انہیں غزہ کے عوام کے مسائل کو ہرصورت میں حل کرنا ہوگا۔

مختصر لنک:

کاپی