فلسطینی اسیران سوسائٹی کا کہنا ہے کہ عتصیون کی جیل میں قید فلسطینی اسیران کو ماہ رمضان کے دوران خصوصا مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سوسائٹی کی جانب سے جیل کا دورہ کرنے والی وکیل جیکولین فرارجہ کے مطابق عتصیون جیل کے جیلرز فلسطینی اسیران کو بچا ہوا کھانا مکس کر کے کھانے کو دیتے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینی اسیران کئی دنوں تک کھانا نہیں کھا سکتے ہیں۔
فرارجہ کے مطابق فلسطینی اسیران جیل کے احاطے میں کوڑا کرکٹ پھیل جانے کے باعث ناقابل برداشت بدبو میں رہنے پر مجبور ہیں۔
عتصیون جیل اسرائیل کے سب سے بدترین جیلوں میں سے ایک ہے کہاں پر قیدیوں کو دھاتی پنجروں میں قید کیا جاتا ہے جس میں سردیوں میں شدید ٹھنڈ اور گرمیوں میں انتہائی گرم موسم کا سامنا رہتا ہے۔