غزہ کی وزارتِصحت کے حکام نے جمعرات کو بتایا کہ اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے امداد کے حصول کےلیے جمع ہونے والے بھوکے فلسطینی روزہداروں پر حملے میں 60 فلسطینیشہید اور 160 زخمی ہوگئے۔
رہائشیوں اور صحتکے حکام نے بتایا کہ جمعرات کو شمالی غزہ شہر کے کویت گول چکر پر فلسطینی امدادیسامان لینے کے لیے بھاگ رہے تھے جب اسرائیلی افواج نے فائرنگ کر دی۔
غزہ میں تنازعہنے انکلیو کی 2.3 ملین آبادی میں سے بیشتر کو بے گھر کر دیا ہے اور امداد کی تقسیمکے دوران افراتفری کے مناظر اور ہلاکت خیز واقعات رونما ہوئے ہیں کیونکہ شدیدبھوکے لوگ خوراک حاصل کرنے کے لیے ٹوٹ پڑتے ہیں۔
29 فروری کو فلسطینی محکمۂ صحت کے حکام نے کہا کہ اسرائیلی افواجنے 100 سے زائد فلسطینیوں کو اس وقت گولی مار کر شہید کر دیا جب وہ غزہ شہر کے قریبامدادی سامان کی ترسیل کا انتظار کر رہے تھے۔ اسرائیل نے شہادتوں کا ذمہ دار امدادی ٹرکوں کو گھیرے ہوئے ہجوم پرعائد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرک نے متأثرین کو روند دیا تھا۔
وسطی غزہ کی پٹیکے النصیرات کیمپ میں فلسطینی محکمۂ صحت کے حکام نے بتایا کہ جمعرات کو امدادی تقسیمکے ایک مرکز کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں ساٹھ افراد مارے گئے۔
فلسطینی طبی ماہریننے بتایا کہ دیرالبلح میں وسطی غزہ میں بھی ایک اسرائیلی میزائل نے ایک گھر کونشانہ بنایا جس میں نو افراد شہید ہو گئے۔
رہائشیوں نے بتایاکہ اسرائیل کی فضائی اور زمینی بمباری رات بھر غزہ کے اطراف کے علاقوں بشمول جنوبمیں رفح میں جاری رہی جہاں دس لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد پناہ گزین ہیں۔
جنگ اس وقت شروعہوئی جب حماس کے مزاحمت کاروں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا۔ حماس کے زیرِانتظام غزہ میں صحت کے حکام کہتے ہیں کہ اس کے بعد اسرائیل نے فضائی، سمندری اورزمینی حملہ کیا جس میں 31000 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
غزہ کی وزارتِصحت نے جمعرات کو کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں گذشتہ 24 گھنٹوںکے دوران 69 فلسطینی شہید اور 110 زخمی ہوئے۔