سعودی عرب کی خواتین کے لیے اتوار کے دن کا سورج تاریخی اہمیت لے کر ابھرا ہے۔ انہوں نے پہلی مرتبہ سڑکوں پر بغیر روک ٹوک کے خود گاڑی چلائی۔
میڈیا کے مطابق جیسے ہی ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب شروع ہوئی مختلف علاقوں میں متعدد خواتین نہ صرف سڑکوں اور گلیوں میں جشن منانے کے سے انداز میں گاڑیاں لے آئیں بلکہ انہوں نے گاڑیوں میں لگے ووفرز پر تیز آواز میں مقامی زبان کے گیت بھی چلائے اور گنگنائے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی خواتین نے ہفتے کی شب بارہ بجتے ہی گاڑیاں سڑکوں پر دوڑانا شروع کردیں۔
گاڑی چلانے والوں میں میں سعودی شہزادی ریم بن طلال بھی شامل ہیں جنہوں نے ریاض میں اپنے والد اور بچیوں کو بٹھاکر خود گاڑی ڈرائیو کی۔ شہزادہ طلال نے اس موقع پر ڈرائیونگ کرتی اپنی بیٹی کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سعود عرب کے فیشن ڈیزائنرز نے ڈرائیونگ کرنے والی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے جدید تراش خراش کے لباس بھی تیار کیے ہیں۔
ڈیزائنرز کا کہنا ہے کہ اس انقلابی مرحلے پر نیا لباس خواتین میں خود اعتمادی پیدا کرے گا۔
تاہم حکومت نے دورانِ ڈرائیونگ خواتین کی تصاویر اتارنے پر پابندی لگا دی ہے جس کی خلاف ورزی کی صورت میں پانچ سال قید اور ایک لاکھ سے تین لاکھ ریال جرمانے کی سزا رکھی گئی ہے۔