اقوام متحدہ کی ایکرپورٹ میں غزہ کی پٹی میں دسیوں ہزار مکانات اور عمارتوں کی اسرائیلی تباہی کے نتیجےمیں 23 ملین میٹرک ٹن ملبے کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
انسانی ہمدردی کےشعبے میں کام کرنے والی اقوام متحدہ کی شراکت دار تنظیموں نے مقبوضہ فلسطینی علاقےمیں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے رابطہ کی طرف سے جاری کردہ روزانہ کیرپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ تقریباً 23 ملین میٹرک ٹن ملبے کو ہٹانے میں برسوں لگیںگے۔
پروٹیکشن کلسٹرنےدھماکہ خیز مواد کی آلودگی کے بڑے پیمانے پر تشخیص کو قابل بنانے کے لیے فوریکارروائی کا مطالبہ کیا اور اس بات پر زوردیا۔ مائن ایکشن پارٹنرز انسانی ہمدردی کے ترجیحی شعبوں میں دھماکہ خیز مواد سےلاحق خطرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ہیومینٹی اینڈ انکلوژن غزہ کے لوگوں پر طویل مدتیآلودگی کے دیرپا اثرات کے بارے میں بھی خبردار کرتا ہے۔ غزہ کے شہری ماحول کو دیکھتےہوئے جہاں ہزاروں کی تعداد میں عمارتیں گرچکی ہیں میں دھماکا خیز مواد کی باقیات نہ صرف ایک مستقل خطرہ ہیں بلکہ اس کے غزہکے لوگوں کے روز مرہ زندگی پر سماجی، اقصادی اور نفسیاتی نوعیت کے طویل مدتی سنگیناثرات بھی ہوں گے۔