ہالینڈ نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی املاک اور مکانات مسماری کی کارروائیوں کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہالینڈ کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے گھروں کو مسمار کرنا اور فلسطینیوں کو مکان کی چھت سے محروم کرنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی لوٹ مار مہم، مکانات کی مسمار اور غاصبانہ قبضہ باعث تشویش ہے۔ ہالینڈ حکومت غرب اردن میں یہودی توسیع پسندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس پر فوری پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہالینڈ کی حکومت یورپی یونین کے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر غرب اردن میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ جاری رکھے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام غرب اردن کے سیکٹر ’C‘ میں فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب فلسطینیوں کو اس سیکٹر میں مکانات یا کسی بھی دوسری نوعیت کی تعمیر کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
سیکٹر ’C‘ غرب اردن کے60 فی صد رقبے پر مشتمل ہے اور اس پورے سیکٹر پر صہیونی ریاست نے فوجی ، انتظامی اور قانونی کنٹرول قائم کررکھا ہے۔ اس سیکٹر میں دھڑا دھڑ یہودیوں کے لیے مکانات کی تعمیرجاری ہے اور فلسطینی آبادی پرعرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔