فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 25 کم سن فلسطینی بچوں کو شہید کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’عالمی دفاع اطفال موومنٹ‘ کی فلسطینی برانچ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں قابض فوج نے 25 فلسطینی بچوں کو بے رحمی کے ساتھ شہید کیا۔ شہید ہونے والے 21 بچوں کا تعلق غزہ کی پٹی سے اور چار کا غرب اردن سے ہے۔
انسانی حقوق گروپ کے مطابق قابض اسرائیلی فوج فلسطینی بچوں کو براہ راست بندوقوں سے نشانہ بنا کر دانستہ طورپر انہیں شہید کرنے کی مرتکب ہوئی ہے۔ شہید ہونے والے بچوں کو ان کے جسم کے بالائی حصوں پر نشانہ بنا کر گولیاں ماری گئیں جو اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ قابض فوج نے بچوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شہید ہونے والے 11 بچوں کو سر اور گردن پرگولیاں ماری گئیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ایک طے شدہ منصوبے کے تحت فلسطینی شہریوں پر براہ راست گولیاں چلاتی اور انہیں شہید کرنے کے مجرمانہ عزائم کے تحت نشانہ بنایا جاتا ہے۔