اقوام متحدہ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی غرب اردن سے متصل ’کرم ابو سالم‘ تجارتی راہ داری بند کرنے پراسرائیل کو خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ گذرگاہ کی بندش سے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران مزید گھمبیر شکل اختیار کرسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی نیکولائی ملاڈینوف نیویارک میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ کا علاقہ اسرائیل کی 12 سال سے مسلط کردہ پابندیوں کی زد میں ہے جس کے باعث غزہ کی فلسطینی آبادی کو سنگین معاشی مسائل کا سامنا ہے۔ اگر غزہ اور غرب اردن کے درمیان تجارتی راہ داری بند کردی جاتی ہے تو اس کے نتیجے میں غزہ میں انسانی بحران مزید گھمبیر ہوجائے گا۔
انہوں نے خبرار کیا کہ غزہ کی پٹی میں برآمدات اور درآمدات پر پابندیان عاید کرنا باعث تشویش ہے۔ انہیں امید ہے کہ اسرائیل جلد از جلد کرم ابو سالم گذرگاہ کو دو طرفہ تجارتی آمد ورفت کے لیے کھول دے گا۔
ایک سوال کے جواب میں اقوام متحدہ کے ایلچی کا کہنا تھا کہ انسانی امداد تجارت اور دو طرفہ لین دین کے برابر نہیں ہوسکتی۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان فرحان حق نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے تازہ اقتصادی پابندیاں پہلے سے جاری بحران کو مزید پیچیدہ بنا سکتی ہیں۔