اسرائیل میں رائے عامہ کےایک تازہ جائزے میں کہا گیا ہے کہ ہفتے کے روز غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان ایک روزہ لڑائی کے دوران مزاحمت کار بالخصوص ’حماس‘ اسرائیل پر فاتح رہی ہے۔
اسرائیل کی عبرانی ویب سائیٹ پر کیے گئے ایک پول کے مطابق 44 فی صد یہودی آباد کاروں کاکہنا ہے کہ ہفتے کے روز ایک دن کی جنگ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کا پلڑا بھاری رہا ہے۔ جب کہ 27 فی صد رائے دہندگان نے اسرائیل کو فاتح قرار دیا۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حالیہ فضائی حملے کے بعد صہیونی حکومت اور سیاسی حلقوں میں اختلافات سامنے آئے ہیں۔ غزہ پر حملے کے حوالے سے اسرائیلی وزراء اور فوجی عہدیداروں کے بیانات میں واضح تضاد دیکھا جا رہا ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق 61 فی صد نے حماس اور اسرائیل کےدرمیان طے پانے والی جنگ بندی کی مخالفت کی جب 27 فی صد نے اس کی حمایت کی ہے۔