چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ کی گذرگاہوں کی بندش صہیونی ریاست کا نیا جرم ہے:حماس

منگل 17-جولائی-2018

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے درمیان زمینی رابطے اور تجارتی آمد ورفت کے لیے استعمال ہونے والی گذرگاہ کرم ابو سالم کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئےاسے صہیونی ریاست کا ایک نیا جرم قرار دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبدالطیف القانوع نے ایک بیان میں کہا کہ کرم ابو سالم گذرگاہ کی بندش، فلسطینی ماہی گیروں پر پابندیاں اور غزہ کی پٹی پر جارحیت مسلط کرنے کی دھمکیوں نے صہیونی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کا گھیرا تنگ کرنے کے صہیونی اقدامات نے اسرائیل کی بدنیتی واضح کردی ہے۔

ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے فلسطینیوں بالخصوص غزہ کے دو ملین عوام کے خلاف اقدامات کا نوٹس لے اور صہیونی جرائم کی روک تھام کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔

ادھر حماس کے ایک دوسرے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ صہیونی ریاست کے غزہ کے عوام کے خلاف انتقامی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

ایک بیان میں حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ صہیونی دشمن کی جانب سے غزہ کی پٹی کے عوام کے عزم کو متزلزل کرنے کے لیے اقتصادی پابندیوں کے نفاذ کی کوشش بری طرح ناکام ہوگی۔ فلسطینی قوم صہیونی دشمن کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے گی۔

مختصر لنک:

کاپی