فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر اسرائیل نے فلسطینیوں کے آتشی کاغذی جہازوں اور گیسی غباروں کے نتیجے میں 23 مقامات پر آگھ بھڑک اٹھی۔
عبرانی نیوز ویب سائیٹ ’0404‘ کے مطابق گذشتہ روز فلسطینیوں کے کاغذی جہازوں سے کیے گئے حملوں میں غزہ کے قریب26 مقامات پرآگ بھڑک اٹھی۔ رپورٹ کے مطابق آج سوموار کو علی الصباح فلسطینیوں کے کاغذی جہازوں اور آتش گیر غباروں کی مدد سےکئی مقامات پر آگ لگ گئی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج اور فائر بریگیڈ کی ٹیموں نے کئی گھنٹوں تک آگ بجھانے کی کوشش کی مگر آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا۔
عبرانی ٹی وی 14 کے مطابق فلسطینیوں کے کاغذی آتش گیر جہازوں سے عوز، کیسوفیم، نیرعام، سدیروت اور شعار ھنیگو کے مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔
آتش زدگی کا یہ تازہ سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب دوسری طرف اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ تین ماہ کے دوران گیسی غباروں کے نتیجے میں اسرائیل کو 85 لاکھ شیکل کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جب کہ مجموعی طورپر 5000 دونم کے علاقے آگ کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔
گیسی غباروں کے گرنے اور آگ لگنے کے بعد اسرائیلی ریسکیو ٹیمیں اور فائر بریگیڈ کا عملہ رونہ کیا گیا۔ گرمی کی وجہ سے آگ تیزی کے ساتھ وسیع رقبے میں پھیل گئی اور اسے بجھانے میں کئی گھنٹے صرف ہوگئے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کے گیسی غبارے اور کاغذی آتش گیر جہاز روکنے کے لیے نیا نظام بھی نصب کیا ہے مگر اس کے باوجود صہیونی حکام فلسطینیوں کے اس مزاحمتی حربے کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
گذشتہ روز بھی اسرائیلی فوج نے مشرقی غزہ میں فلسطینیوں کے ایک گروپ پر ڈرون طیارے سے بمباری کی جس کے نتیجے میں کم سے کم دو فلسطینی زخمی ہوگئے۔