قابض صہیونی فوج کی مذہبی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کے روز اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 19 فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخلے ہونے اور نماز کی ادائیگی پر پابندی عاید کر دی۔
ادھر جمعہ کے روز گرفتار کیے گئے پانچ نوجوانوں کے علاوہ دیگر تمام فلسطینیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
کلب برائے اسیران کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ میں کشیدگی کے بعد گرفتار کیے گئے تمام فلسطینیوں سوائے پانچ کے باقی سب کو رہا کر دیا ہے۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ قابض پولیس نے بعض فلسطینی شہریوں کو ایک ہفتے کے لیے قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے جب کہ انہیں پانچ ہزار شیکل [1370 ڈالر] جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
صہیونی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 17 سالہ بسام شکری قنبر، 15 سالہ عاصم یزید حلایلہ، عمران مصطفیٰ ملاعبہ، 16 سالہ محمد عماد معتوق اور مومن ماھر الکرکی کو حراست میں رکھا گیا ہے۔ ان فلسطینیوں کو مسکوبیہ حراستی مرکزمیں منتقل کیا گیا ہے۔۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں پر وحشیانہ تشدد شروع کیا اور بڑی تعداد میں نمازیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائی کے نتیجے میں 40 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے جب کہ 24 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
عبرانی ٹی وی 7 کے مطابق بیت المقدس کے پولیس چیف یورام ھلیوی نے پولیس کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور فلسطینی نمازیوں کو گرفتار کرنے کے احکامات دیے تھے۔