شنبه 10/می/2025

اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام پر حماس کا خیر مقدم

اتوار 29-جولائی-2018

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے اقوام متحدہ کی طرف سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاست کے منظم جرائم اور ریاستی دہشت گردی کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کا خیر مقدم کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی قوم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا پرزور مطالبہ ہے کہ غزہ اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں صہیونی ریاست کے جرائم کی عالمی سطح پر آزدانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ نہ صرف تحقیقات ہوں بلکہ فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کے مرتکب صہیونیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔

حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا کہ گیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم کی تحقیقات میں بہت تاخیر ہوچکی ہے اور مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سےاسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے تشکیل کا فیصلہ ذمہ دارانہ اور درست سمت میں اہم پیش رفت ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ تین ماہ کے دوران قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کے دوران 160 فلسطینیوں کو شہید اور 17000 فلسطینیوں کو زخمی کردیا ہے۔

اقوام متحدہ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر حالیہ عرصے کے دوران اسرائیلی فوج کی انتقامی اور وحشیانہ کارروائیوں کی تحقیقات امریکا کو سونپنے کا اعلان کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ’یواین‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان                                                                                                  میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور تشدد کے واقعات کی تحقیقات سابق امریکی قانون دان ڈیوڈ کرین کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مئی میں 30 مارچ کے بعد سے اسرائیلی ریاست کے جرائم اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی