جمعه 15/نوامبر/2024

یہودی قومیت کے کالے قانون کے خلاف ہزاروں فلسطینیوں کا احتجاج

اتوار 12-اگست-2018

اسرائیلی کنیسٹ کی جانب سے صہیونی ریاست کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے کالے قانون کے خلاف فلسطینیوں اور دوسری اقوام کے باشندوں کا احتجاج جاری ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نسل پرستانہ یہودی قومیت کے قانون کے خلاف دسیوں ہزار فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔

مظاہرین نے صہیونی ریاست کو فاشسٹ ریاست قرار دیا اور یہودی قومیت کے قانون کو ختم کرنے کے لیے شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ کتبوں اور بینروں پر اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے خلاف نعرے درج تھے۔

فلسطینی صحافتی ذرائع کے مطابق 70 ہزار افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور یہودی نسل پرستانہ قانون کو مسترد کردیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی کنیسٹ نے اسرائیل کو دنیا بھر کےیہودیوں کا قومی نظریاتی ملک قرار دیتے ہوئے فلسطین میں بسنے والی غیر یہودی اقوام کے حقوق کی نفی کردی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی