اسرائیلی کنیسٹ کی جانب سے صہیونی ریاست کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے کالے قانون کے خلاف فلسطینیوں اور دوسری اقوام کے باشندوں کا احتجاج جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نسل پرستانہ یہودی قومیت کے قانون کے خلاف دسیوں ہزار فلسطینیوں نے احتجاج کیا۔
مظاہرین نے صہیونی ریاست کو فاشسٹ ریاست قرار دیا اور یہودی قومیت کے قانون کو ختم کرنے کے لیے شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ کتبوں اور بینروں پر اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے خلاف نعرے درج تھے۔
فلسطینی صحافتی ذرائع کے مطابق 70 ہزار افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور یہودی نسل پرستانہ قانون کو مسترد کردیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی کنیسٹ نے اسرائیل کو دنیا بھر کےیہودیوں کا قومی نظریاتی ملک قرار دیتے ہوئے فلسطین میں بسنے والی غیر یہودی اقوام کے حقوق کی نفی کردی تھی۔