فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کے دوران سیکیورٹی اداروں کو مطلوب افرادکوحراست میں لیا گیا ہے۔
تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فلسطینی شہریوں کے گھروں میں لوٹ مار کی گئی اور قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی گئی۔ قابض فوج کا کہنا ہے کہ شمالی شہر کنین میں ایک کارروائی کے دوران اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے جب کہ رام اللہ سے بھی اسلحہ ضبط کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
ادھر اسرائیلی فوج نے جنین میں جبع کے مقام پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے مقامی رہ نما نزیہ ابو عون اور ان کے بیٹے اسلام ابو عون کو ھراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ دونوں پہلے بھی اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق صہیونی فوج کی بھاری نفری نے ابو عون کے گھر کا محاصرہ کرنے کے بعد گھر میں تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔ گھر میں موجود خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا گیا اور طلائی زیورات اور نقدی لوٹ لی اوردیگر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی۔
کلب برائے اسیران کے مطابق صہیونی فوج نے سابق اسیر مہنا شرقاوی کو حراست میں لے لیا۔
قابض فوج نے آج سوموار کو غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ، جنوبی شہر بیت لحم، الخلیل، القبیبہ اور جنین میں الزبابدہ کے مقام پر فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔