اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فوج میں خدمات انجام دینے والے فوجیوں کی بڑی تعداد نے نفسیاتی علاج کے مراکز سے رجوع کرنا شروع کیا ہے۔ اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں کا نفسیاتی مراکز سے رجوع دراصل فوجیوں کا سروس سے فرار کا ایک بہانہ ہے۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2010ء کی نسبت اسرائیلی فوج میں نفسیاتی بیماریوں کی شکایات کے حوالے سے رجوع کرنے والے فوجیوں کی تعداد میں 40 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو سال کے دوران 47 ہزار اسرائیلی فوجیوں کا نفسیاتی معائنہ کیا گیا جب کہ سنہ 2013ء اور 2015ء کے دوران 44 ہزار 500 فوجیوں کا نفسیاتی معائنہ کیا گیا۔
اخباری رپورٹ میں فوجیوں کی بڑی تعداد کا نفسیاتی امراض کے مراکز سے رجوع کرنا دراصل فوجی سروس سے فرار کا ایک بہانہ ہے۔ فوجی خود کو نفسیاتی طورپر ان فٹ قرار دے کراُنہیں سروس سے رخصت لینے کی کوشش کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں کا نفسیاتی عوارض کا شکار ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ فوج کا ادارہ نفسیاتی عوارض کے شکار فوجیوں کو رخصت کی اجازت دیتا ہے۔