اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر محمود عباس کے بعد تحریک فتح کی قیادت میں جماعت کی سربراہی اور دیگر عہدوں کے حصول کے لیے جنگ چھڑسکتی ہے۔
اسرائیل کے کثیر الاشاعت عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محمود عباس کے بعد فتح کی قیادت کا خلاء پر کرنے کے لیے جماعت میں افراتفری پھیل سکتی ہے اور جماعت کے مرکزی رہ نما ایک دوسرے کے ساتھ برسر جنگ ہوسکتے ہیں۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق فتح کی جو قیادت اسلحہ جمع کرنے اور اپنی اپنی ملیشیا تشکیل دے رہی ہے وہ نتائج کے اعتبار سے خطرناک ہے۔ فتح کی قیادت کا اسلحہ جمع کرنا اور ملیشیائیں تیار کرنا محمود عباس کی جانشینی کے پس منظر کے لیے تیاری کرنا ہے۔
اخبار کے مطابق تحریک فتح کے رہ نماؤں جبریل رجوب، ماجد فرج، محمود العالول اور توفیق الطیراوی نے اپنی اپنی مسلح ملیشیائیں تشکیل دے رکھی ہیں۔ یہ چاروں رہ نما اسلحہ جمع کرنے کے ساتھ اپنی اپنی مسلح ملیشیا تشکیل دینے اور صدر محمود عباس کی جانشینی کے لیے کوشاں ہیں۔