چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطین میں یہودی آباد کاری، اسرائیل آگ سے کھیل رہا ہے:ترکی

ہفتہ 25-اگست-2018

ترکی نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے لیے 2100 نئے گھروں کی تعمیر کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاری آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کو آباد کرنے کے لیے اسرائیل کے نئے فیصلوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی آباد کاری تباہ کن اور امن مساعی کے لیے انتہائی خطرناک ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی فلسطین میں یہودی آباد کاری عالمی قراردادوں، اقوام متحدہ کے فیصلوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اسرائیلی توسیع پسندی کے نتیجے میں امن مساعی کو نقصان پہنچ رہا  ہے۔

ترک حکومت نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرے اور اسرائیل کو انسانی اور قانونی دائروں کا پابند بناتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری پر پابند لگوائے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ منگل کو ایک ہزار رہائشی فلیٹس کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔ اس سے ایک روز قبل غرب اردن اور بیت المقدس میں ایک ہزار مکانات کے لیے ٹینڈر جاری کیے گئے تھے۔

مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں یہودی کالونیوں کی تعداد 423 ہے جن میں 7 لاکھ یہودی بیرون ملک سے لا کر بسائے گئے ہیں۔ یہودیوں کی تعداد کل آبادی کا 46 فی صد ہے۔

مختصر لنک:

کاپی