فلسطینی شہریدفاع نے جمعرات کے روز وسطی غزہ کی پٹی کے شمالی نصیرات کیمپ سے اسرائیلی فوج کےانخلاء کی تکمیل کا اعلان کیا، جس میں مسلسل 8 روز تک جاری رہنے والے فوجی آپریشنکے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہوئے۔
سول ڈیفنس نے مرکزاطلاعاتفلسطین کے ذریعے پہنچائے گئے ایک بیان میں کہا کہ "اسرائیلی قابض افواج کےوسطی غزہ کی پٹی میں شمالی نصیرات سے انخلاء کے بعد، شہری دفاع کا عملہ متعددشہداء کی لاشیں نکالنے میں کامیاب ہوا۔ اب بھی ملبےکے نیچے شہداء کی لاشیں موجودہیں جنہیں نکالا نہیں گیا۔
بیان میں فلسطینیشہری دفاع کو شہداء کی لاشوں کی تلاش اور انہیں ہٹانے کے لیے "بھاری کھدائیکے آلات اور مشینری” کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
نصیرات کے میئرنے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے نصیرات کے لوگوں کو بنیادی انسانی خدمات جیسے کہ پانیاور صفائی ستھرائی سے محروم کر دیا۔
پریس بیانات میںمیئر نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ آبادی کی ضروری ضروریات، خاص طورپر پانی کے کنوؤں اور سیوریج پمپوں کو چلانے کے لیے درکار ایندھن فراہم کرے۔
اسرائیلی آرمی ریڈیونے کہا کہ فوج نے”گذشتہ رات چھاپہ ختم کر دیا جس نے نصیرات کیمپ کے مضافات کونشانہ بنایا”۔
بدھ کی شام غزہ کیپٹی میں سرکاری میڈیا کے دفتر نے اعلان کیا کہ نصیرات میں اسرائیلی فوج کی کارروائیکے نتیجے میں ایک ہفتے کے اندر 520 افراد شہید، زخمی اور لاپتہ کیا ہے۔