اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی طرف سے ایک بیان میں بتایا ہے کہ جماعت کے غزہ کی پٹی کے علاقے کے صدر یحییٰ السنوار نے اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کو ایک تحریری انٹرویو دیا ہے تاہم یہ انٹرویو براہ راست ملاقات کے ذریعے نہیں لیا گیا اور نہ ہی اس میں شائع ہونے والی تصویر براہ راست لی گئی تھی۔
غزہ میں حماس کے دفتر سے جاری ایک بیان میں اسرائیلی اور مغربی میڈیا میں شائع ہونے والی خبریں اور انٹرویو کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیوں کی وضاحت کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی اخبار نے یحییٰ السنوار سے انٹرویو کے لیے باضابطہ درخواست دی تھی اور ساتھ ہی کہا تھا کہ یہ انٹرویو اطالوی اخبار ’لاریبوبلیکا’ اور برطانیہ کے ’گارڈین’ میں شائع ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی میڈیا میں یہ تاثر پایا جا رہا ہے کہ ’یدیعوت احرونوت‘ اسرائیلی اخبار نہیں۔
بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ یہ انٹرویو براہ راست نہیں لیا گیا بلکہ اسرائیلی اخبار نے اپنے سوالات تحریری طور پر بھیجے گئے تھے جن کا تحریری جواب دیا گیا۔ بیان میں مزید وضاحت کی گئی ہے کہ اسرائیلی اخبار نے بعض سوالات اپنی مرضی سے تبدیل کیے اور انٹرویو کے متن میں تبدیلی کی ہے۔ اس تبدیلی کا حماس کے موقف سے کوئی تعلق نہیں۔