اسرائیلی جیل میں قید 55 سالہ فلسطینی رہ نما 30 سال قید کے بعد آج اتوار کو رہا کر دیے گئے۔
عرب ویب سائیٹ ’48’ کی رپورٹ کے مطابق رہائی سے قبل فلسطینیوں کی بڑی تعداد جزیرہ نماالنقب کی جیل کے باہر جمع ہو گئے۔ رات کو وہ جبارین اسی جیل میں تھے مگر بعد میں انہیں وہاں سے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ تاہم انہیں اتوار کو علی الصباح دوبارہ اسی جیل میں لایا گیا جہاں سے انہیں رہا کر دیا گیا۔
محمود جبارین کا شمار فلسطین کے پرانے اسیران میں ہوتا ہے۔ انہیں 8 اکتوبر 1988ء کو حراست میں لیا گیا۔ ان پر مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں مقدمہ چلایا گیا اور انہیں تا حیات عمر قید کی سزا سنائی گئی تاہم بعد ازاں ان کی سزا پر نظرثانی کرتے ہوئے عمر قید کو 30سال قید میں بدل دیا گیا۔
گرفتاری کے بعد ان کی والدہ کا انتقال ہوا مگر وہ اپنے والدہ کا آخری دیدار نہ کرسکے۔ ان کی والدہ 8 نومبر 2017ء کو انتقال کرگئی تھیں۔