اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ حکومت نے ایک نیا آئینی بل تیار کیا ہے جس کی منظوری سے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” سے تعلق رکھنے والے اسیران کو ان کے ملاقاتیوں سے محروم کر دیا جائے گا۔
اسرائیلی اخبار "ہارٹز” کے مطابق تمام وزراء اس نئے قانون کی منظوری کی حمایت کریں گے۔ اس قانونی کی منظوری کے بعد ریڈ کراس فلسطینی اسیران اور ان کے اقارب کے درمیان ملاقاتوں کا اہتمام نہیں کراسکے گی۔
کابینہ سے منظوری کے بعد یہ قانون کنیسٹ میں پیش کیا جائے گا۔ امکان ہے کہ کنیسٹ بھی جلد ہی اس قانون کی منظوری دے گی۔